15 اپریل ، 2024
سائنسدانوں نے ایسا منفرد روبوٹ تیار کیا ہے جو انسانی چہرے کے تاثرات کی نقل ہو بہو نقل کر سکتا ہے۔
اس روبوٹ سے ملاقات آپ کی زندگی کا عجیب ترین تجربہ ہوگا کیونکہ یہ متعدد انسانی تاثرات کی نقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ تاثرات متاثر کن ہونے کے ساتھ ساتھ کچھ افراد کو دہشت زدہ بھی کرسکتے ہیں۔
ایمو نامی یہ روبوٹ امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے۔
اس کے حوالے سے جاری تحقیقی مقالے اور ایک ویڈیو میں روبوٹ کی خصوصیات کے بارے میں بتایا گیا۔
روبوٹ کی آنکھوں میں 2 کیمرے نصب ہیں جن سے وہ اپنے سامنے موجود چہرے کے تاثرات کو دیکھتا ہے۔
اس کے بعد وہ ایک الگورتھم کو استعمال کرکے چہرے کے تاثرات کا اندازہ لگا کر اس کی نقل کرتا ہے۔
تحقیقی مقالے میں بتایا گیا کہ انسانی چہرے پر معمولی تبدیلیوں کا مشاہدہ کرکے روبوٹ 839 ملی سیکنڈ میں انسانی مسکراہٹ سے قبل ہی خود مسکرانے لگتا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ روبوٹ کے چہرے کے تاثرات بہت تیزی سے بدلتے ہیں۔
اس میں موجود 26 سنسر بھی اسے انسانی تاثرات کو شناخت کرکے چہرے پر سجانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق انسانی تاثرات کی پیشگوئی کرنے کی صلاحیت روبوٹس اور انسانوں کے درمیان تعلق کے حوالے سے بڑی پیشرفت ہے، عام طور پر روبوٹس انسانوں کو سمجھنے کے لیے ڈیزائن نہیں کیے جاتے۔
اس روبوٹ کی تربیت کے لیے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی اور حقیقی انسانی تاثرات کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔
سائنسدانوں کا بنیادی مقصد ایمو کو آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس کے حصول کے قریب پہنچانا ہے یا یوں کہہ لیں کہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت رکھنے والی اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہے۔