15 اپریل ، 2024
پنجاب میں 16 روپے کی روٹی کے حکومتی احکامات پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوسکا۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں آج بھی روٹی حکومت کے مقرر کردہ رقم سے مہنگی فروخت ہوتی رہی۔ وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے مختلف علاقوں میں تندوروں پر چھاپے بھی مارے۔
انہوں نے بتایاکہ یتیم خانہ، انارکلی، راج گڑھ کے علاقوں میں آج بھی مہنگی روٹی اور نان فروخت ہورہے تھے جہاں تندور بند کر کے مالکان کو گرفتار کر لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تندور مالکان کے خلاف کریک ڈاؤن نئی قیمت پر عمل درآمد ہونے تک جاری رہے گا۔
دسری جانب وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ روٹی کی قیمت میں کمی کے حکم پر عمل کرنا پڑے گا اور عوام کو ریلیف دینے کی راہ میں حائل مافیا کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ روٹی کی قیمت میں کمی کا اعلان تمام اخراجات کو مدنظر رکھ کرکیاگیا ہے اور اس میں پوری ریسرچ شامل ہے۔
اُدھر صدر نان بائی ایسوسی ایشن شفیق قریشی کے مطابق پنجاب بھرکی نان بائی ایسوسی ایشنز نے حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔
اپنے ویڈیو بیان میں شفیق قریشی نے کہا کہ فائن آٹا اور میدے کی بوری کی قیمت 12 ہزار 2 سو روپے ہے جبکہ عام آٹا فی بوری کی قیمت 11 ہزار 6 سو روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گیس اور بجلی پر ہمیں کوئی سبسڈی نہیں دے رہی، نان بائی ایل پی جی گیس استعمال کرتے ہیں تو روٹی کی قیمت کیسے کم کی جائے؟