18 اپریل ، 2024
اسلام آباد: گھاٹے میں چلنے والی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے لیے نجکاری کمیشن نے نا قص حکمت عملی مرتب کی ہے ۔
ایکسپر یشن آف انٹر سٹ (ای او آئی)کے تحت حکومت نے منافع بخش روٹس کے لیے کوئی ضمانتیں طلب نہیں کی ہیں، سیلز پر چیز ایگر یمنٹ (ایس پی اے ) میں جہاں تک پی آئی اے کے برانڈ کا تعلق ہے بزنس اور روٹس کی نشاندہی ہونی چاہیے۔
اگر کوئی غیر ملکی سرمایہ کار پی آئی اے کو لے کر دنیا میں تمام تر منافع بخش منزلوں کے لیے پی آئی اے کو مقامی اور ملانے والی منزلوں تک محدود کرتا ہے تو حکومت اس پر کیو ں کر پابندی لگا سکے گی۔
جب اس کا معاہدے یا سودے میں کوئی ذکر نہ ہو، ہوا بازی ماہرین کے سر سری تخمینوں کے مطابق ٹکٹنکنگ سے حاصل اور کسی غیر ملکی خریدار کے منافع کے لیے ایک ارب ڈالرز سالانہ کا زر مبادلہ درکا ہوگا۔