20 اپریل ، 2024
تھرپارکرمیں کوئلےسےگیس تھرکول انڈرگیسی فکیشن پیدا کرنے کا منصوبہ 6 سال گزر جانے کے باوجود تو مکمل نہ ہو سکا البتہ کروڑوں روپے مالیت کی مشینری چوری ہونے لگی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے تھرکول بلاک 5 پر انڈرگراؤنڈ گیسی فکیشن منصوبے کا آغاز سال 2010 میں کیا گیا جس کے تحت زیر زمین کوئلہ کو جلا کر گیس میں بدلنے کے بعد بجلی پیدا کرنی تھی۔
سندھ کول اتھارٹی حکام کے مطابق اس منصوبے پر ڈھائی ارب روپے کا بجٹ خرچ کیا گیا مگر کامیاب نہ ہو سکا اور سال 2018 میں اسے بند کر دیا گیا۔
منصوبے کی غیر فعالیت کے بعد قیمتی مشینری جہاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہے وہاں دیواریں ٹوٹنے اور باڑ نہ ہونے کے باعث چوری کی وارداتیں بھی ہونے لگی ہیں۔
پولیس نے چوری کے الزام میں 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حکومت سندھ اس منصوبے کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہ کر سکی ہے تاہم حکومت اس منصوبے کے لیے خریدی گئی مشینری کو محفوظ بنائے تو مستقبل میں اسے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔