21 اپریل ، 2024
کراچی کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال سہولیات کے فقدان کا شکار ہے اور اسپتال میں زیرعلاج مریض بھی جان بچانے والی ادویات باہر سے خرید کر لانے پر مجبور ہیں۔
پوسٹ گریجویٹ ریزیڈنٹ ڈاکٹر کفیل احمد نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جناح اسپتال میں جان بچانے والی ادویات کی کئی ماہ سے قلت ہے جب کہ ایمرجنسی میں آکسیجن پورٹس ٹوٹ چکے ہیں اور ای سی جی مشین بھی دستیاب نہیں ہے۔
ڈاکٹر کفیل احمد کے مطابق ایمرجنسی میں نرسنگ اسٹاف سمیت ڈاکٹرز کی شدید کمی ہے، جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں مریض آتے ہیں لیکن 100 مریضوں پر ایک بھی نرسنگ اسٹاف نہیں ہے۔
دوسری جانب ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے دعویٰ کیا کہ جناح اسپتال ایمرجنسی کی حالت قدرے بہتر ہے، بجٹ کم ہونے کے باعث کئی سہولتوں کی فراہمی اور بحالی میں مشکلات ہیں۔
ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا تھا عید کے پانچ دنوں میں 1300 مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کیں، اسپتال میں مریضوں کا دباؤ زیادہ ہے جب کہ اسپتال کا بجٹ 12 سے 13 ارب روپے ہے اور یہ بجٹ پہلے کے 1100 بیڈ کے مطابق ہے مگر اب اسپتال میں 2200 بیڈز ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسپتال کا بجٹ بڑھانے کے لیے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دلایا ہے کہ اس سال اسپتال کا بجٹ بڑھایا جائے گا۔