22 اپریل ، 2024
خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 8 باجوڑ کے ضمنی انتخاب میں آزاد امیدوار مبارک زیب نے سنی اتحاد کونسل کو اپ سیٹ شکست دیکر کامیابی حاصل کرلی ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 باجوڑ کی ضمنی انتخاب میں تمام 366 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار مبارک زیب 74 ہزار 8 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار گل ظفر خان 47 ہزار 282 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب آزاد امیدوار مبارک زیب کی جیت کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اپنی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے باجوڑ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پارٹی کے مقتول کارکن ریحان زیب کے بھائی مبارک زیب کے خلاف گل ظفر خان کو اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔
پی ٹی آئی سے ٹکٹ نہ ملنےکے بعد مایوس ہو کر مبارک زیب نے علی امین گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی قیادت کے خلاف بیان بھی دیا تھا۔
ریحان زیب کے بھائی نے پی ٹی آئی امیدواروں کے خلاف انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ الیکشن نہ لڑنے کے بدلے انہیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے 7 کروڑ روپے اور سرکاری نوکری کی آفر کی گئی تھی۔
جیو نیوز سےگفتگو میں مبارک زیب کا کہنا تھا کہ انہوں نے ضمنی الیکشن میں ٹکٹ کیلئے علی امین گنڈاپور، بیرسٹرگوہر، شیر افضل مروت اور علی محمد خان سے بات کی تھی، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 7 کروڑ روپے اور نوکری دیتاہوں، الیکشن چھوڑ دو۔
مبارک زیب نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت نے ہمارا دل توڑا ہمیں ناراض کیا، مشعال یوسفزئی نے کال کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس اکیلے آؤ، کسی کو ساتھ مت لانا، ان کا مقصد تھا کہ اکیلے میں لالچ دے کر مجھے چپ کروا لیں گے۔
یاد رہے کہ رواں برس فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران قومی اسمبلی کے حلقہ این اے باجوڑ 8 سے آزاد امیدوار ریحان زیب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔
پولیس کا بتانا تھا کہ ریحان زیب الیکشن مہم کے سلسلے میں صدیق آباد پھاٹک پر موجود تھے کہ نامعلوم افراد نے انہیں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔