Time 29 اپریل ، 2024
پاکستان

کسی بھی ادارے کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے: چیئرمین پی ٹی آئی

اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کیلئے عمران خان نے علی امین گنڈا پور، عمر ایوب اور شبلی فراز کومینڈیٹ ضرور دیا ہے مگر کوئی بات چیت نہیں ہورہی: گوہر خان— فوٹو:فائل
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کیلئے عمران خان نے علی امین گنڈا پور، عمر ایوب اور شبلی فراز کومینڈیٹ ضرور دیا ہے مگر کوئی بات چیت نہیں ہورہی: گوہر خان— فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہرخان نے کہا ہے کہ کسی بھی ادارے کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے، پارٹی کے کسی نمائندے کے پاس ڈائیلاگ کا اختیار نہیں۔

اسلام آباد میں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں گوہر خان کا کہنا تھاکہ  جتنے بھی ادارے ہیں انہیں خود کو بدلنا ہوگا، جرم کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے، ہم اپنے حقوق کیلئے نکلے اور ان کے خلاف بولے تو مقدمات درج کرلیے جاتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف جتنی بھی کارروائیاں کیں وہ سب عدالتوں سے ختم ہونگی۔

ان کا کہناتھاکہ آئین کے اندر ڈپٹی وزیر اعظم کا کوئی عہدہ نہیں، ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ آصف زرداری نےبنایاتھا، اس سے متعلق قانون میں کچھ نہیں، ہم پہلے سےکہہ رہے ہیں یہ عہدے اپنے رشتہ داروں میں بانٹ رہے ہیں۔

مذاکرات کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھاکہ  ابھی تک مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے، نہ ہی کسی بھی ادارے کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات ہورہے، پارٹی کے کسی نمائندے کے پاس ڈائیلاگ کا اختیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہوئے تو باقاعدہ بتایا جائے گا، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کیلئے بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ کےپی علی امین گنڈا پور، عمر ایوب اور شبلی فراز کومینڈیٹ ضرور دیا ہے مگر کوئی بات چیت نہیں ہورہی۔

گوہر خان کا کہنا تھاکہ سیاسی جماعتوں سے مذاکرات ہونے چاہییں، مذاکرات کا مطلب پاور شیئرنگ نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ کے بجائے عوامی سیاست پریقین رکھتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا میرے ساتھ جو ظلم ہوا معاف کرنے کو تیار ہوں، ورکر اور عوام کے ساتھ جو ہوا اس پرسمجھوتا نہیں کروں گا۔

مزید خبریں :