01 مئی ، 2024
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم مزدور منایا جا رہا ہے مگر بڑی تعداد میں مزدور يكم مئی کو بھی چھٹی منانے کے بجائےکام میں مصروف ہیں تاکہ محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کر سکیں۔
آج یکم مئی کا دن یوم مزدور کہلاتا ہے مگر آج کے دن بھی سورج طلوع ہوتے ہی مزدور اپنے بچوں کے پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے گھر سے نکل جاتا ہے، گرمی ہو یا کڑی دھوپ، موسم کی سختی کی پرواہ کیے بغیر محنت و مشقت سے کام کرتا ہے، اس امید کے ساتھ کہ غروب آفتاب پر ملنے والی دیہاڑی سے اس کے گھر کا چولہا جلے۔
سورج کی تپتی نظروں سے آنکھیں ملانے والا دیہاڑی دار مزدور اپنے حقوق اور کم اجرت ملنے پر حکومت کی عدم توجہی پر پریشان دکھائی دیتا ہے تاہم بھوک و افلاس، بے بسی کی زندگی کی گاڑی کو دھکیل رہا ہے تاکے مہنگائی کے طوفان اور پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے اپنا سفر طے کر سکے۔
مزدوروں کے مسائل سے باخبر حکومت مزدوروں کے حال و حالات کو بدلنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھا رہی۔
مزدور رہنماؤں کا کہنا ہے حکومت کو چاہیے مزدوروں کے حقوق کیلئے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کرکے مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرے۔