01 مئی ، 2024
لاہور کے نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے طلبہ اور طالبات نے جرمانوں اور سختیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
لاہور میں بیدیاں روڈ پر واقع ایک نجی میڈیکل کالج کے طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ طالبات کو نقاب کرنے کی اجازت نہیں ، لڑکے جینز نہیں پہن سکتے ، بات بات پر جرمانے کیے جاتے ہیں۔
طالب علموں نے بتایا کہ کالج میں خوف وہراس کا ماحول ہے،طالبات نقاب نہیں لے سکتیں لیکن دوپٹہ لازم ہے،بال کھلے رکھنے پر جرمانہ ہے،طالبات شدید تناؤ کا شکار ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اسی ذہنی تشدد کی وجہ سے فورتھ ایئر کی طالبہ کی موت ہوئی۔
کالج انتظامیہ کے ڈر سے کیمرے کے سامنے نہ آتے ہوئے ایک طالبہ نے بتایا کہ طالب علموں کو ہزاروں روپے جرمانے کی مد میں دینا پڑتے ہیں، 20 لاکھ سالانہ میڈیکل فیس کے ساتھ 5 لاکھ ہاسٹل کی فیس لی جاتی ہے۔
دوسری جانب کالج کے مالک وحید شیخ کا کہنا ہے کہ کالج کا کوئی یونیفارم نہیں،لیکن لباس متعین ہے، قواعد پر عمل درآمد نہ کرنے پر جرمانہ ہوتا ہے، بچوں کو ڈانتا ہوں،اور جو آڈیو سامنے آئی ہے، وہ ایک طالب علم کی جانب سے طالبہ کو ہراساں کرنے پر ڈانٹا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جو طالبہ جاں بحق ہوئی ہے،وہ دل اور شوگر کی مریضہ تھی،اس کی گھر پر طبعی موت ہوئی ہے۔
بعد ازاں طلبہ و طالبات کے احتجاج کے بعد کالج انتظامیہ نے جرمانے معاف کر دیے،تاہم طالب علموں نے پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل سےتحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔