03 مئی ، 2024
وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی کی خریداری میں اظہار دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے مطالبے پر پی آئی اے کی نجکاری میں 15 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ 10 معروف کمپنیوں نے پی آئی اے کی نجکاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ تین مقامی ائیرلائن بھی انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ کنسورشیم بنا کر نجکاری پروگرام میں حصہ لینا چاہ رہی ہیں، اظہار دلچسپی جمع کرانے کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے پاس جدہ، مدینہ، چین، ہانگ کانگ کے روٹس ہیں جبکہ لندن، واشنگٹن اور ٹورنٹو کے بھی براہ راست فلائٹ روٹس ہیں۔
علیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو 830 ارب روپے کا نقصان پہچانے والوں کو نجکاری میں اپنا مفاد نظر نہیں آ رہا، پی آئی اے، اسٹیل ملز اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں معشیت پر بوجھ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فرسٹ ویمن بینک اور ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن بھی بیچیں گے ساتھ ہی 6 سے 7 بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کرنا چاہتے ہیں، اسٹریٹجک نوعیت کی صرف تین بجلی کمپنیاں سرکاری تحویل میں رکھیں گے۔
وفاقی وزیر نجکاری کا کہنا تھا کہ انہیں پورا اعتماد ہے کہ وہ بلاول بھٹو سے ملاقات کر کے انہیں اداروں کی نجکاری کیلئے قائل کر لیں گے۔