12 مئی ، 2024
ہر ماں کی کوشش ہوتی ہے کہ اولاد کی تربیت اور محبت میں کوئی کمی نہیں رہ جائے، والدین گو کہ مل کر اولاد کی شخصیت کو مکمل کرتے ہیں لیکن ایسی بھی مائیں ہیں جنہوں نے شوہر کے بغیر اپنی اولاد کی تربیت کی اور ساتھ ہی پیشہ وارانہ فرائض بھی انجام دیتی رہیں۔
اداکارہ جویریہ عباسی کا شمار بھی ایسی ہی ماؤں میں ہوتا ہے، جیو ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے ماں بننے کے بعد زندگی میں آنے والی تبدیلی، بیٹی کی پرورش اور فیملی کے تعاون پر خصوصی گفتگو کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میری کوشش رہی کہ بیٹی انزلہ کو خاندان سے جوڑ کر رکھوں، یعنی ددھیال ننھیال سب سے ملنا، میں یہ سمجھتی ہوں کہ بچوں کی پرورش میں نانی اور دادی دونوں کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے، انزلہ کی نانی نے بیٹی کی پرورش میں بہت ساتھ دیا پھر دادا بھی موجود تھے ان کا بھی پیار ملا، ان سب لوگوں کے ہونے سے مجھے بہت سپورٹ ملی‘۔
جویریہ نے بتایا کہ ان کی والدہ اور نانی نے بیٹی انزلہ عباسی کی تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔
اس سوال پر کہ بیٹی کی تربیت کے دوران اپنی طرف سے کوئی کمی محسوس ہوئی جس کے پورا کرنے کا انزلہ سے کہا ہو؟
جویریہ نے جواب دیا کہ ’جن رشتوں کو نبھانے میں میں کامیاب نہیں ہوسکی ان رشتوں سے متعلق میں نے انزلہ کو ذہنی طور پر تیار کیا، بٹھا کر سمجھایا وہ خود بھی کافی سمجھدار ہے تو فیملی میں رہتے ہوئے اس نے کافی چیزیں خود سے سیکھ لیں اور اب مجھے امید ہے کہ وہ ایک کامیاب ازدواجی زندگی گزارے گی‘۔
جویریہ نے ذکر کیا کہ ماں بننے کا احساس اتنا خوبصورت تھا جس نے انہیں سمجھایا کہ حقیقی محبت کیا چیز ہوتی ہے، بیٹی کی پیدائش کے بعد انہیں پتا چلا کہ کوئی انسان کسی اور سے اتنی بھی محبت کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ’میرے لیے یہ ایک خوشگوار احساس تھا کہ بس چلے تو جو بھی میری بیٹی کو چاہیے فوراً کردوں، میرے لیے تو یہ ہی محبت ہے یہ ہی عشق ہے‘۔
ماؤں کے عالمی دن پر اداکارہ نے خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’اولاد اپنی ماں سے کبھی یہ بھی پوچھ لے کہ وہ کیسی ہے تو سمجھیں بہت ہے‘۔