14 مئی ، 2024
آزاد کشمیر میں مظاہرین کے مطالبات کے لیے بنائی گئی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
حکومت نے مظاہرین کے تمام مطالبات مان لیے تھے اور مطالبات کی منظوری کے بعد حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کے اعلان کے بعد آج 5ویں روز آزاد کشمیر میں ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہو گئی، مختلف اضلاع سے لانگ مارچ کے شرکاء کی اپنے اپنے علاقوں میں واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے احتجاجی تحریک کے دوران 3 افرادکی ہلاکت کے باعث آج یوم سوگ منایاجا رہا ہے، شہر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں۔
ترجمان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ آج کاروباری مراکز، بازار اور دکانیں3 بجے تک بند رہیں گی، آزادکشمیر کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کہیں معطل اور کہیں متاثر ہے۔
مظاہرے کے دوران شہید ہونے والے دو شہریوں کی نماز جنازہ آج مظفرآباد میں اور ایک کی نمازجنازہ شونڑالتہ میں اداکی جائے گی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر کا جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا ہماری تحریک ایک سال تک جاری رہی، پہلی بار آزاد کشمیر بھر کے لوگ ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوئے، ہماری تحریک کے3بنیادی مطالبات تھے، ہمارامطالبہ تھا کہ سستا آٹا، سستی بجلی اور اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ کیا جائے۔
شوکت نواز کا کہنا تھا مطالبات تسلیم کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی وجہ سے مذاکرات کی کامیابی کی اطلاع مظاہرین تک نہیں پہنچ سکی تھی۔