20 مئی ، 2024
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر تلاش کرلیا گیا ہے جب کہ ایرانی ہلال احمر نے اس کی تردید کی ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئيسی کا ہیلی کاپٹر شدید دھند والے پہاڑی علاقے میں حادثےکا شکار ہوا تھا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدرکے نمائندے آیت اللہ محمد علی بھی سوار تھے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ایک ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آرہے تھے۔ ڈیم کے افتتاح کے موقعے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی موجود تھے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کا پٹر کو شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئےحادثہ پیش آيا۔
ایران کی ایک نیم سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی، فی الحال ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ میں کسی جانی نقصان کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
خراب موسم کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے: ایرانی وزیر داخلہ
ایرانی حکام کے مطابق سامنے آنے والی صورتحال تشویشناک ہے، وزیر داخلہ احمد واحدی نے ہیلی کاپٹر حادثے اور صدر رئيسی سے رابطہ منقطع ہونےکی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے جولفہ کے قریب سرچ آپریشن جاری ہے، خراب موسم کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ صدر رئيسی کے ساتھیوں سے رابطے میں ہیں لیکن متعلقہ علاقے میں خراب موسم کے باعث کمیونیکشن بھی چیلنج بنی ہوئی ہے۔
حادثےکی خبر سامنے آنے کے بعد مشہد میں بڑی تعداد میں شہری حضرت امام علی رضا کے مزار پر جمع ہوگئے اور صدر رئیسی کی سلامتی کی دعائیں مانگی گئيں۔
دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی زیر صدارت ایرانی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی سلامتی کے لیے دعا کی ہے اور کہا ہےکہ ملک کی انتظامیہ اس واقعے سے متاثر نہیں ہوگی۔
سعودی عرب، قطر اور ترکیہ کی جانب سے ایران کو ہیلی کاپٹر کی تلاش میں مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔