22 مئی ، 2024
کراچی: صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ نے کہا ہےکہ ہیٹ ویو میں لوڈ شیڈنگ کے سبب کوئی انتقال ہوا تو کے الیکٹرک پر ایف آئی آر ہوگی۔
سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ انرجی کے محکمے میں جتنے عملے کی ضرورت تھی اتنے ہی تھے جس پر رکن اسمبلی ایم کیو ایم علی خورشیدی نے کہا کہ اگر میرٹ پر نوکریاں ملتی تو اسٹے نہیں آتا۔
رکن اسمبلی ایم کیو ایم مظاہر عامر نے وقفہ سوالات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 80 سے 85 فیصد ریکوری والے علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، کیا کے الیکٹرک سے رجوع کریں گے؟
اس پر ناصر حسین شاہ نے جواب دیا کہ میں متفق ہوں، لوڈ شیڈنگ بہت سارے علاقوں میں غیر اعلانیہ ہورہی ہے، ہم نے وزیراعلیٰ کے ساتھ وفاقی حکومت سے اس متعلق ملاقات بھی کی جب کہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کو بھی کئی فیڈرز دنوں تک بند رہنے کا بتا چکے ہیں۔
ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک میں مزید مسائل بھی ہیں ان پر بھی بات کی، سعید غنی نے کے الیکٹرک کی زیادتیوں کے خلاف جمعہ کو ملاقات رکھی ہے، دیگر اراکین کو بھی دعوت دیتا ہوں اپنی نمائندگی اس میٹنگ میں کریں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اوور بلنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے، 22 سے 27 مئی ہیٹ ویو ہے، ہم نے اقدامات کر رکھے ہیں، تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔
ناصر شاہ نے خبردار کیا کہ ہیٹ ویو میں لوڈ شیڈنگ کے سبب کوئی انتقال ہوا تو کےالیکٹرک پر ایف آئی آر ہوگی۔