26 مئی ، 2024
اسلام آباد: ملک میں چار صنعتی شعبوں سیمنٹ، کھاد ، چینی اور تمباکو پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر مکمل عملدرآمد کی ناکامی میں ایف بی آر کی جانب سے مبینہ طور پر تاخیرکیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیراعظم کی جانب سے سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں قائم کی گئی انکوائری کمیٹی میں بھی ایف بی آر کے متعلقہ افسران کو ذمہ دار قرار دیا گیا۔
معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے سیمنٹ کی فیکٹریوں میں متعدد پروڈکشن لائن کے بجائے صرف ایک پرڈکشن لائن پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کرنے کی ہدایات جار ی ہوئیں جبکہ ایف بی آر نے چار وں صنعتی شعبوں کی پروڈکشن لائن کی کم تعداد ظاہر کی۔
دستاویزات کے مطابق چاروں شعبوں کی146فیکٹریوں میں پروڈکشن لائن کی حقیقی تعداد 649ہے تاہم ایف بی آ ر کے ٹینڈر دستاویزات میں ان کی تعداد290ظاہر کی گئی، اس طرح ایف بی آ رنے 359پروڈکشن لائنیں کم ظاہر کیں اور ایف بی آر نے سیمنٹ کی ہر فیکٹری میں ایک پروڈکشن لائن پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کرنے کی ہدایت کی، اس لیےباقی لائنوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
دستاویزات کے مطابق تمباکو سیکٹر کی 15فیکٹریوں میں 50پرو ڈکشن لائنز ، سیمنٹ کی 25فیکٹریوں میں 50پروڈکشن لائنز ، چینی کی 80فیکٹریوں میں 160پروڈکشن لائنز اور کھاد کی 15فیکٹریوںمیں 30پروڈکشن لائنزبتائی گئی ہیں جبکہ حقیقتاً پروڈکشن لائنز کی تعداد 649ہے، سیمنٹ فیکٹریوں میں 50پروڈکشن لائنیں بتائی گئی ہیں جبکہ حقیقتاً 200سے زائد پروڈکشن لائنیں ہیں۔
2021سےاب تک 180لائنوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کیا جاچکا ہےجوکہ مجموعی لائنوں پر 28فیصد ہے، ایف بی آر کے کنٹریکٹ کے مطابق 62 فیصد پر وڈکشن لائنوں پر ٹریک اینڈ ٹریس نصب کیا جا چکا ہے۔