30 مئی ، 2024
میکسیکو میں مظاہرین کی بڑی تعداد نے غزہ میں جنگ بندی نہ کرنے پر اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے شدید مظاہرہ کیا اور اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کے دارالحکومت میکسیکو سٹی میں سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے URGENT ACTION FOR GAZAکے نام سے ہونے والے مظاہرے میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز رفح میں اقوام متحدہ کی جانب سے سیف زون قرار دیے گئے مہاجرین کے کیمپ پر شدید بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 45 فلسطینی جل کر شہید اور درجنوں جھلس کر زخمی ہو گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس موقع پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا اور پتھراؤ بھی کیا گیا جبکہ مظاہرین کی جانب سے سفارتخانے کے باہر لگے حفاظتی بیرئیر ہٹانے کی کوشش کی گئی اور اسرائیلی سفارتی حدود میں بوتل بم پھینکے گئے جس سے آگ بھڑک اٹھی تاہم اسرائیلی سفارتخانے کی عمارت حملے میں مکمل طور پر محفوظ رہی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں متعدد پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی بھی ہوئے جبکہ بس اسٹیشنوں، پولیس کی وین اور کاروبار کو بھی نقصان پہنچا۔
مظاہرین کی جانب سے اسرائیل کو نازیوں سے بھی تشبیہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر رفح میں جنگ بندی کی جائے اور فلسطینیوں کا قتل عام روکا جائے۔
خیال رہے 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 80 ہزار سے زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کی قومی سلامتی کمیٹی کے وزیر کی جانب سے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بڑے حصے پر اسرائیلی فورسز اپنا کنٹرول قائم کر چکی ہے اور حماس کے ساتھ جنگ زیادہ سے زیادہ 2024 کے آخر تک چل سکتی ہے۔