05 جون ، 2024
امریکی ایوان نمائندگان نے عالمی فوجداری عدالت پر پابندی کا بل منظور کرلیا۔
ایوان نمائندگان نے یہ بل عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی جانب سے غزہ میں مبینہ جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کی کوششوں کے جواب میں منظور کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ری پبلکن جماعت کی اکثریت والے ایوان نمائندگان نے 155 کے مقابلے 247 ارکان کی اکثریت سے عالمی فوجداری عدالت پر پابندی کے بل کی منظوری دی۔
بل کے تحت عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور وزیر دفاع یواؤ گلانٹ کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست میں شامل عالمی عدالت کے اہلکاروں پر امریکا میں داخلے پر پابندی ہوگی اور ان کی امریکا میں موجود جائیدادوں کو ضبط کرلیا جائے گا۔
اگرچہ ایوان نمائندگان کے اس اقدام کو علامتی حیثیت میں ہی دیکھا جارہا ہے تاہم یہ بل امریکی قانون سازوں کی اکثریت کی اسرائیل کے لیے غیر مشروط حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈیموکریٹس کی اکثریت والے امریکی سینیٹ میں اس بل کے منظور ہونے کے امکانات کم ہیں اور یہ بھی واضح نہیں کہ آیا اس بل پر بحث اور ووٹنگ کروائی بھی جائے گی یا نہیں۔
اس بل کے قانون بننے کی راہ میں وائٹ ہاؤس بھی رکاوٹ بن سکتا ہے اور امریکی صدر جوبائیڈن اس بل کو ویٹو بھی کرسکتے ہیں۔
جوبائیڈن اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں تاہم وہ عالمی فوجداری عدالت کے خلاف پابندیوں کے بھی مخالف ہیں۔