Time 08 جون ، 2024
دنیا

اسرائیلی فوج کی غزہ میں وحشیانہ بمباری، 200 سے زائد فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج کی غزہ میں وحشیانہ بمباری، 200 سے زائد فلسطینی شہید
فوٹو: انادولو

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں وحشیانہ بمباری میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے 4  یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے لیے 200 سے زیاہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا۔

صیہونی فوج نے وسطی غزہ میں  دیرالبلح کے نصیرات کیمپ پر وحشیانہ حملے کیے جن میں 210 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ متعدد زخمی ہیں۔

 اسرائیلی فوج نے دیرالبلح آپریشن میں 4 اسرائیلی یرغمالی بازیاب کرائے، چاروں یرغمالی اچھی صحت اور بہتر حالت میں ملے، آپریشن میں ایک اسرائیلی فوجی افسر بھی مارا گیا۔

 امریکی صدر بائیڈن نے یرغمالیوں کی بازیابی کا خیرمقدم کیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق امریکا نے دیرالبلح میں اسرائیلی آپریشن کی معاونت کی۔

 دوسری جانب  حماس نے 8 ماہ بعد 4 یرغمالیوں کی رہائی کو اسرائیل کی ناکامی قرار دے دیا۔ حماس کا کہنا ہےکہ آپریشن میں امریکی مدد نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ امریکا اسرائیل کے جنگی جرائم میں برابر کا شریک ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ اسرائیلی پابندیوں کے باعث زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے، زخمی افراد فرش پر لیٹے ہوئے ہیں اور طبی عملہ ضروری طبی سامان کی قلت کے ساتھ انہیں بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ پر 8 ماہ سے جاری حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 39 ہزار سے اوپر چلی گئی ہے۔

 فلسطینی صدر نے اسرائیلی خون ریزی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران نے اپنے ردعمل میں کہا ہےکہ غزہ میں اسرائیل کےخوفناک جرائم عالمی برادری کی بے عملی کی وجہ سےہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ 8 ماہ سے جاری جنگی جرائم  پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی خاموش ہے۔

ادھر غزہ میں بچوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ نے اسرائیل کو بلیک لسٹ کر کے لسٹ آف شیم میں شامل کرلیا۔ اسرائیل غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 15 ہزار سے زائد بچوں کی نسل کشی کر چکا ہے۔

مزید خبریں :