Time 11 جون ، 2024
پاکستان

سٹی کونسل نے کراچی والوں سے میونسپل اور ہرگاڑی پر ٹول ٹیکس لینے کی قرار دادیں منظور کرلیں

کراچی والے ٹیکس کے جال میں پھنس گئے، سٹی کونسل نے شاہراہوں اور پلوں پر چلنے والی گاڑیوں سے ٹیکس لینے اور کے الیکٹرک کے ذریعے میونسپل ٹیکس وصول کرنے کی قراردادیں منظور کرلیں۔

سٹی کونسل کا چھٹا ملتوی شدہ اجلاس میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی سربراہی میں شروع ہوا تو ایوان کے الیکٹرک کیخلاف نعروں سے گونج اٹھا۔

حزب اقتدار نے حزب اختلاف کے تحفظات کے باوجود کے الیکٹرک کے بلز کے ذریعے میونسپل ٹیکس وصول کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔

 میونسپل ٹیکس بجلی کے بلوں میں لگے گا، 101 سے 200 یونٹ تک کے بل پر ماہانہ 20 روپے اور 300 یونٹ تک کے بل پر ماہانہ 160 روپے میونسپل ٹیکس لگے گا۔ وصول ہونے والے چار میں سے تقریباً پونے تین ارب روپے کونسل ارکان کو ترقیاتی کاموں کے لیے ملیں گے اور بقیہ رقم کے ایم سی بڑے منصوبوں کے لیے استعمال کرے گی۔ 

اس کے علاوہ ایوان نے شاہراہوں اور پلوں پر سے ٹول ٹیکس وصول کرنے کی قرارداد بھی منظور کرلی۔

اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ٹول ٹیکس سے 70 کروڑ اور میونسپل ٹیکس کی مد میں سوا چار ارب روپے ٹیکس وصول ہوگا۔

جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی پر عدالت جانے کا عندیہ دے دیا اور اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کا کہنا تھاکہ ٹول ٹیکس کی عوام کی جیبوں پر دن دہاڑے ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے، کے الیکٹرک کو آج دودھ کی رکھوالی کا کام سونپ دیا گیا ہے۔

سٹی کونسل کے اجلاس میں 6 قراردادیں منظور کی گئیں بعد ازاں اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے میونسپل ٹیکس کی وصولی پر اسٹے دیا ہوا ہے تاہم پچھلی سماعت پر عدالت نے کہا تھا کہ سٹی کونسل کو شہریوں سے ٹیکس لینے کا حق ہے، کونسل پہلے اس ٹیکس کی قرارداد منظور کر کے توثیق کرے۔

مزید خبریں :