Time 13 جون ، 2024
دنیا

عالمی سطح پر بے گھر افراد کی تعداد میں ایک سال کے دوران 10 فیصد اضافہ

عالمی سطح پر بے گھر افراد کی تعداد میں ایک سال کے دوران 10 فیصد اضافہ
غزہ میں بے گھر بچے خوراک کے حصول کے لیے قطار میں لگے ہوئے ہیں / اے ایف پی فوٹو

دنیا بھر میں ایک سال کے دوران بے گھر افراد کی تعداد لگ بھگ 10 فیصد اضافہ ہوا اور ان کی تعداد 12 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ براہ مہاجرین کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق سوڈان، میانمار، یوکرین اور غزہ میں جاری تنازعات کے باعث 2023 میں بے گھر افراد کی تعداد میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔

ادارے کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلسل 12 ویں سال بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور 2023 کے اختتام تک یہ تعداد 11 کروڑ 73 لاکھ تک پہنچ گئی۔

رواں سال جنوری سے اب تک مزید لاکھوں افراد کو اپنے گھربار چھوڑنے پڑے ہیں اور ادارے کے تخمینے کے مطابق بے گھر افراد کی تعداد 12 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے۔

سب سے زیادہ افراد سوڈان میں بے گھر ہوئے جہاں مسلح تنازعے کے باعث 70 لاکھ سے زائد افراد کو گھر چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔

ان میں سے 60 لاکھ افراد سوڈان کے اندر موجود ہیں جبکہ 16 لاکھ پڑوسی ممالک پہنچے ہیں۔

غزہ میں ایک تخمینے کے مطابق 17 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں مگر اقوام متحدہ کے فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والا ادارہ 6 لاکھ سے زائد افراد کا خیال رکھ رہا ہے تو اس گنتی پر نظرثانی نہیں کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 73 فیصد بے گھر افراد 5 ممالک یعنی افغانستان، شام، وینزویلا، یوکرین اور سوڈان سے تعلق رکھتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے سربراہ Filippo Grandi نے اس حوالے سے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کے ناکافی بجٹ سے 2023 کا مشکل سال مزید بدتر ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تنازعات کے سیاسی حل میں بین الاقوامی سیاسی مفادات آڑے آجاتے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ قیام امن کے لیے کردار نہیں کر رہی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپ میں غیر ملکی مہاجرین کے خلاف جذبات بڑھ رہے ہیں جبکہ دنیا بھر میں ایک سال کے دوران سیاسی پناہ کے خواہشمند افراد کی تعداد میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید خبریں :