13 جون ، 2024
یو کے ویزا اور امیگریشن کی طرف سے مبینہ طور پرجاری کیا جانے والا ایک خط مختلف واٹس ایپ گروپس اور پاکستانی سوشل میڈیا پر اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ برطانیہ اب ویزا یا امیگریشن کی درخواستوں کے لیےکچھ مخصوص پاکستانی بینکوں سے مالیاتی دستاویزات قبول نہیں کرےگا۔ اس کے علاوہ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی طلبہ کے IELTS سمیت انگریزی زبان کے کچھ ٹیسٹ بھی ناقابل قبول تصور کیے جائیں گے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
28 مئی کو مبینہ طور پر برطانوی ویزا اینڈ امیگریشن کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک خط کے مطابق 9 مختلف پاکستانی بینکوں کی مالیاتی دستاویزات، جیسا کہ بینک اسٹیٹمنٹ وغیرہ اب برطانیہ کے ویزا کی درخواستوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے۔
خط میں ان 9 بینکوں کے نام شامل کرتے ہوئےکہا گیا ہے کہ ”متعلقہ تمام فریقین کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ پاکستان کے مذکورہ بینکوں کو ویزا کی منظوری کے لیے مسترد کر دیا گیا ہے۔“
اس میں برطانیہ کی طرف سے مبینہ طور پر مسترد کیےگئے انگریزی زبان کے ٹیسٹوں مثلاً Oxford ELLT Digital، IELTS Life Skills، اور Pearson Test of English کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
اس خط کو سوشل میڈیا پر یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں قائم برطانوی ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس خط کی صداقت کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی طرف سے ایسی کسی بھی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔
برطانوی ہائی کمیشن میں کمیونیکیشن اور پبلک ڈپلومیسی کے ڈائریکٹر پوّن ڈانڈے نے جیو فیکٹ چیک کو ای میل کے ذریعے بتایا کہ ”کمیشن کو اس بات کا علم ہے کہ برطانیہ کے ویزا اور امیگریشن کے حوالے سے ایک جعلی دستاویز شیئر کی جا رہی ہے جس میں کچھ بینکوں اور انگریزی زبان کی مہارت کے ٹیسٹوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔“
اس کے علاوہ کمیشن نے اپنے آفیشل X (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بھی اس خط کو ”جعلی“ قرار دیا ہے۔
ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔
اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔