13 جون ، 2024
ماہرین کی جانب سے جیو نیوز کی خصوصی بجٹ ٹرانسمیشن میں وفاقی بجٹ پر سخت تنقید کی گئی ہے۔
ماہر ٹیکس امور ذیشان مرچنٹ نے کہا کہ جو طبقہ پہلے ہی ٹیکس دے رہا ہے، بجٹ میں اسی طبقے پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس بڑھا کر 55 فیصد تک کردیا گیا ہے، کاروبار کرنے والوں کو اب اپنی کمائی کا آدھے سے زیادہ حصہ حکومت کو ٹیکس کی مد میں دینا ہوگا۔
لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ ہر چیز پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے، اس سے مہنگائی میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوگا، یہ بجٹ غریب عوام کے لیے انتہائی پریشان کن ہے۔
چیئرمین ریٹیلرز اسوسی ایشن رانا طارق نے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے کوئی اسکیم متعارف نہیں کروائی گئی، جو اسکیم دی گئی تھی اس پر بھی ریٹیلرز کے شدید تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا 30 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ہدف پورا ہونا ممکن نہیں۔
صدر ریئل اسٹیٹ فیڈریشن سردار طاہر محمود نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو گزشتہ تین سال میں بہت نقصان ہوا ہے، ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس کا بوجھ ڈالنے سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔