20 جون ، 2024
واشنگٹن: بوئنگ 737 میکس کے 2 مسافر جہازوں کے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین نے جہاز بنانے والی کمپنی سے 25 ارب ڈالر معاوضے کا مطالبہ کردیا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لواحقین کے وکیل پائل کیسل نے کہا کہ لواحقین کی جانب سے مانگی گئی رقم بالکل مناسب ہے، امریکی حکومت جہاز بنانے والی کمپنی کے سربراہان کے خلاف تحقیقات کرے جو حادثے کے وقت کمپنی کے امور کے ذمہ دار تھے۔
دوسری جانب بوئنگ کمپنی کے سی ای او ڈیو کولھون نے امریکی کانگریس (سینیٹ) میں پیش ہوکر جہاز حادثوں پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ کہ ہماری کمپنی سے غلطیاں ہوئی ہیں اور ہم نے ان سے سیکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2018 اور 2019 میں بوئنگ 737 میکس کے 2 مسافر طیارے حادثے کا شکار ہوگئے تھے جن میں بہت مماثلت پائی جاتی تھی اور دونوں حادثے ناقص کنٹرول سسٹم ہونے کی وجہ سے پیش آئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق ایک بوئنگ 737 میکس مسافر جہاز نے سال 2018 میں انڈونیشیا سے پرواز بھری اور چند منٹ بعد ہی سمندر میں گر کر تباہ ہوا، حادثے میں تمام 189 مسافر ہلاک ہوئے تھے جب کہ دوسرا حادثہ سال 2019 میں پیش آیا اور ایک ایتھوپین ائیر لائن کا بوئنگ 737 میکس جہاز ٹیک آف کے 6 منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا، اس حادثے میں بھی تمام 157 مسافر ہلاک ہوئے تھے۔
جہاز حادثے میں جان سے جانے والے 346 افراد کے لواحقین نے جہاز بنانے والی کمپنی سے مجموعی طور پر 24.8 ارب ڈالر کا معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔