Time 24 جون ، 2024
پاکستان

قانون میں نوازشریف کو بطور وزیر اعظم آرمی چیف برطرف کرنے کا اختیار تھا: علی محمد

قانون میں نوازشریف کو بطور وزیر اعظم آرمی چیف برطرف کرنے کا اختیار تھا: علی محمد
قائداعظم نے کہا تھا پالیسی بنانا افواج کا کام نہیں ہے، مطالبہ کرتاہوں بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو سامنے لایا جائے،اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے: رہنما پی ٹی آئی— فوٹو: قومی اسمبلی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ قانون میں نوازشریف کو بطور وزیر اعظم آرمی چیف برطرف کرنے کا اختیار تھا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھاکہ اس ایوان کے سامنے مقدمہ جمہوریت رکھنا چاہتا ہوں، اس ایوان میں ہر صوبے ہر شہر کی نمائندگی موجود ہے، ایوان میں موجود تمام اراکین سے کہتا ہوں اپنی سنائیں لیکن دوسرے کی بھی سنیں، ایک غلطی یہاں سے ہوئی دوسری غلطی وہاں سے ہوئی جو نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے ناموں کے نیچے عہد کرتے ہیں اپنی ماں سے زیادہ اس پاک زمین کے محافظ رہیں گے، پاکستان سپر پاور بنے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ طاقت کےلیے نہ لڑیں ، عوام کےلیے لڑیں، اپنے لیڈر کی غلط بات کو غلط کہیں،  قائد اعظم نے کہا تھا پالیسی بنانا افواج کا کام نہیں ہے، قانون میں نوازشریف کو آرمی چیف برطرف کرنے کا اختیار تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو سامنے لایا جائے، اس پر  جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھاکہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر استعفیٰ دینے والے شاہ محمود قریشی کا کیا قصور ہے؟ سائفر معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، بانی پی ٹی آئی نے گولیاں کھائیں اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

مزید خبریں :