25 جون ، 2024
امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔
انسانی اسمگلنگ سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں پاکستان اور بھارت کی ایک جیسی درجہ بندی میں رکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں حکومتیں انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کیلئے کم از کم معیارات پر پورا نہیں اترتیں۔
پاکستانی حکومت نے گزشتہ رپورٹ کے مقابلے مجموعی طور پر زیادہ کوششوں کا مظاہرہ کیا، ان کوششوں میں پراسیکیوشن کو بڑھانا اور انسانی اسمگلروں کو سزا دینا شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر میں 4.5 ملین کارکن جبری مشقت میں پھنسے ہیں، انسانی اسمگلرز اینٹوں کے بھٹوں، زراعت، کوئلہ اور قالین کی صنعتوں میں جبری مشقت پر مجبور کرتے ہیں۔