25 جون ، 2024
اسرائیلی سپریم کورٹ نے بنیاد پرست یہودیوں کو فوج میں لازمی بھرتی سے حاصل استثنیٰ ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔
اس سے قبل اسرائیل میں مذہبی خدمات انجام دینے والے اور مذہبی تعلیم حاصل کرنے والے بنیاد پرست (الٹرا آرتھوڈوکس) یہودی نوجوانوں کو اسرائیل کے قیام سے ہی فوج میں لازمی بھرتی ہونے کے عمل سے استثنیٰ حاصل تھا۔
اسرائیلی سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا کہ ایسے تمام مذہبی اسکولوں کی فنڈنگ روکی جائے جن میں پڑھنے والے نوجوان فوج میں شمولیت سے انکار کریں۔
اسرائیلی میں نوجوانوں کے لیے فوج میں خدمات انجام دینا لازمی ہے مگر بنیاد پرست یہودی نوجوانوں کو اس سے استثنیٰ ملنا اکثر اسرائیلی معاشرے میں زیربحث رہتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ وزیراعظم نیتن یاہو کے لیے ایک دھچکا ہے کیونکہ ان کی اتحادی حکومت بنیاد پرست یہودی رہنماؤں کی اکثریت پر مشتمل ہے۔