27 جون ، 2024
امریکی تاریخ میں پہلی بار امریکا کا کوئی بھی نائب صدر پاکستانی امریکن کے گھر سیاسی تقریب میں شرکت کیلئے آیا ہے۔
امریکی نائب صدر کاملا ہیرس پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ لیڈر اور امریکی کمیشن برائے عالمی آزادی کے رکن ڈاکٹر آصف محمود کے کیلیفور نیا میں واقع گھر آئیں۔
تقریب کی میزبانی ڈاکٹر آصف محمود اور پاکستانی امریکن بزنس ٹائیکون تنویر احمد نے کی تھی، فنڈ ریزنگ کے لیے منعقد اس تقریب میں مختلف شعبوں سے وابستہ نامور شخصیات شریک ہوئیں۔
ڈاکٹر آصف محمود کا کاملا ہیرس سے کئی عشروں سے تعلق ہے،کاملا ہیرس جب ڈسٹرکٹ اٹارنی تھی، اٹارنی جنرل بنیں، سینیٹر منتخب ہوئیں یا صدارتی الیکشن لڑا تو ڈاکٹر آصف محمود ان کے دست راست تھے۔
کاملاہیرس جب صدارتی الیکشن لڑنے میدان میں آگئیں تو ڈاکٹر آصف محمود ان کی ایشیا آؤٹ ریچ کے نیشنل چیئر بھی تھے، نائب صدر کا الیکشن لڑا تب بھی وہ کاملا ہیرس کے سر فہرست حامیوں میں سے ایک تھے۔
کاملا ہیرس کی میزبانی کے بعد اس نمائندے کو خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر آصف محمود نے کہا کہ ان کی کوشش تھی کہ کاملا ہیرس کو پاکستانی کمیونٹی سے ملوایا جائے تاکہ لوگ ان سے براہ راست بات کریں اور ایشوز اجاگر ہوں، یہ بھی کہ پاکستانی کمیونٹی امریکی سیاست کا فعال حصہ بنے۔
انہوں نے کہا کہ تقریب کا مقصد یہ تھا کہ بائیڈن ہیرس انتخابی مہم میں مدد دی جائے اور پاکستان کو ہائی لائٹ کیا جائے۔
اس موقع پر تنویر احمد نے پاکستان سے امریکا کے تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا، تنویر احمد نے کاملا ہیرس کو یاد دلایا کہ افغان جنگ میں امریکا کا اتحادی پاکستان نئی مشکلات کے سبب نازک مرحلے سے دوچارہے۔
انہوں نے پاک امریکا تعاون بڑھانے پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ایک امریکی ادارے یو ایس آئی پی کی رپورٹ میں بھی پاکستان سے تعلقات کی مضبوطی کی وکالت کی گئی ہے کیونکہ افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کیخلاف پاکستان اچھا کردار ادا کر رہا ہے۔
بھارت میں مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کی نسل کشی ماورائے عدالت قتل اور دنیا بھر میں سکھوں کے قتل کا معاملہ بھی تنویر احمد نے اٹھایا اور کہا کینیڈا ہی نہیں امریکا اور برطانیہ میں بھی سکھوں کوقتل کرانے کی سازشیں کی جارہی ۂیں۔
تنویر احمد نے کہاکہ امریکا کی نائب صدر تقریب ختم ہونے پر جانے لگیں تو انہوں نے ان امور کی جانب توجہ معزول کیے جانے کو ایک بار پھر سراہا اور کہا کہ جن باتوں پر میں نے تشویش ظاہر کی ہے یہ جائز تشویش ہے اور یقین دہانی کرائی کہ وہ ان امور کو دیکھیں گی، ساتھ ہی اپنی چیف آف اسٹاف سے بھی تعارف کرایا۔
تقریب کے موقع پر کاملا ہیرس نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لیں۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔