دنیا

برطانوی انتخابات: برمنگھم میں سیاسی صورتحال تبدیل، بڑے بڑے بُرج الٹ سکتے ہیں

برطانوی انتخابات: برمنگھم میں سیاسی صورتحال تبدیل، بڑے بڑے بُرج الٹ سکتے ہیں
 اسرائیلی جارحیت بے نقاب کرنے پر لب ڈیم سے اختلاف ہونے پر آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا: بیرسٹر ایوب خان— فوٹو: فائل

برطانیہ کے انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹ کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ 

برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں سیاسی صورت حال تبدیل ہوگئی اور بڑے بڑے بُرج الٹ سکتے ہیں۔

جیو نیوز سے پیری بار کے حلقے سے 24 سال سے رکن پارلیمنٹ بننے والے خالد محمود و دیگر امیدواروں نے خصوصی گفتگو کی۔ خالد محمود کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ میں خدمات سرانجام دینے والوں کے خلاف محاذ بنانے والوں کو سوچنا چاہیے، اگر ایک آزاد امیدوار پارلیمنٹ میں پہنچ بھی گیا تو وہ کیا کرسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ روزگار، صحت اور تعلیم کے مسائل کوئی بڑی پارٹی ہی حل کرسکتی ہے، غزہ کا مسئلہ کوئی بڑی پارٹی ہے حل کرسکتی ہے، جارج گیلووے نے ایم پی منتخب ہوکر کیا کرلیا؟

برمنگھم کے ہال گرین حلقے سے آزاد امیدوار شکیل افسر نے کہا کہ اس حلقے سے منتخب ہونے والوں نے ہمیشہ ہمیں نظر انداز کیا ہے، لیبر امیدوار کچھ کہہ نہیں سکتے، کچھ کہہ دیں تو ایک گھنٹے بعد ہی انھیں معافی مانگنی پڑتی ہے۔

پیری بار کے حلقے سے 24 برس سے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والے خالد محمود  اور آزاد امیدوار بیرسٹر ایوب خان کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

بیرسٹر ایوب خان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت بے نقاب کرنے پر لب ڈیم سے اختلاف ہونے پر آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔

لیبر پارٹی کی محفوظ نشت لیڈی ووڈ کے حلقے میں شبانہ محمود کا مقابلہ کنزریٹیو پارٹی کی شازنہ مزمل کریں گی۔ شازنہ مزمل کا کہنا تھاکہ اس حلقے میں مسائل بڑھے ہیں، عوام ووٹ دینے سے پہلے سوچیں، میں نئے منصوبے لے کر آئی ہوں علاقے میں سرمایہ کاری کو فروغ دوں گی۔

سابق کونسلر لب ڈیم شوکت علی کا کہنا ہے کہ لبرل ڈیموکریٹس 65 نشتوں پر کامیابی حاصل کرتی نظر آرہی ہے، نوجوان پارٹی پالیسی دیکھ کر ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کریں گے۔

مزید خبریں :