03 جولائی ، 2024
برطانیہ کے انتخابات میں صرف ایک روز باقی ہے مگر ایک حالیہ سروے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسئلہ فلسطین پر مؤقف کی وجہ سے پاکستانی نژاد افراد کی اکثریت لیبرپارٹی سے دور ہوگئی۔
YouGov کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانی ووٹرز کا ایک بڑا حصہ لیبر پارٹی کی بجائے گرین پارٹی کی طرف زیادہ جھکاؤ رکھتا ہے تاہم دیگر اقلیتوں میں 53 فیصد لیبرز کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
برطانیہ میں بسنے والے پاکستانی اور بنگلا دیشی خاندانوں کی اکثریت مسلمان ہے اور غزہ کے تنازع پر کیئر سٹارمر کے مؤقف کی وجہ سے گرینز کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔
ان دونوں کمیونٹیز کے 41 فیصد ووٹرز نے غزہ کے تنازع کو اپنے ووٹ کا فیصلہ کرنے کا ایک اہم عنصر قرار دیا۔
پول کے مطابق صرف 28 فیصد پاکستانی اور بنگلا دیشی ووٹرز نے سٹارمر کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 72 فیصد کا خیال ہے کہ لیبرپارٹی کے رکن نے غزہ کے مسئلے کو بہت بری طرح سے ہینڈل کیا۔
غزہ کے مسئلے کے ساتھ ساتھ مہنگائی، نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) اور معیشت کی موجودہ حالت بھی برطانوی انتخابات میں اہم عوامل ہیں۔
برطانیہ میں بسنے والے نسلی اقلیتی گروہ مہنگائی میں اضافے سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ اضافے نے گروپ کے دو تہائی (66 فیصد ) کو اپنے معمول کے اخراجات میں بڑی کمی کرنے پر مجبور کیا جبکہ 62 فیصد کو لگتا ہے کہ انہیں مستقبل قریب میں اپنے اخراجات کو کم کرنا پڑے گا۔
مزید برآں، اکثریتی لوگوں (تقریباً 59 فیصد) کو پچھلے تین مہینوں میں توانائی اور 53 فیصد کو کھانے پینے کی اشیا کے بلوں کی ادائیگی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔