07 جولائی ، 2024
آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک ایسی گمشدہ تہذیب کے شواہد دریافت کیے ہیں جو ہزاروں سال قبل جنوبی امریکا سے تعلق رکھتی تھی۔
وینزویلا کی ایک پہاڑی میں قدیم خاکوں یا ڈرائنگز کو دریافت کیا گیا جن میں مختلف رنگوں سے پتوں اور دیگر اشیا کو بنایا گیا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس سے قبل ہونے والے تحقیقی کام میں کبھی بھی اس خطے میں انسانی سرگرمیوں کے آثار دریافت نہیں ہوئے تھے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ ایک نامعلوم تہذیب یہاں سرگرم تھی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ نئی دریافت شدہ تہذیب دیگر تہذیبوں سے مختلف محسوس ہوتی ہے کیونکہ انہوں نے رنگوں کے ذریعے اپنے خیالات کی عکاسی کی ہے۔
یہ خاکے وینزویلا کے Canaima نیشنل پارک کی ایک پہاڑی میں دریافت کیے گئے۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے ایک شکاریوں کے گروپ کی ایک نئی ثقافت کے آثار دیکھے ہیں جو ممکنہ طور پر 4 ہزار سال سے زیادہ پرانے ہیں۔
جرنل راک آرٹ ریسرچ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ان افراد کی جانب سے سرخ اور نارنجی رنگوں کو خاکے بنانے کے لیے استعمال کیا گیا
کچھ خاکوں سے کامیاب شکار کا عندیہ ملتا ہے۔
البتہ ان تصاویر کے مطلب سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس سے قبل برازیلین سرحد کے قریب اس طرح کے چٹانی خاکے دستیاب ہوچکے ہیں جو لگ بھگ 4 ہزار سال پرانے ہیں مگر نئے خاکے زیادہ پرانے محسوس ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ دریافت حیران کن ہے کیونکہ ہمیں اس کا پہلے علم نہیں تھا اور کبھی بھی اس خطے کی جانچ پڑتال نہیں کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ خاکے پیدائش، بیماریوں یا شکار وغیرہ کی عکاسی کرتے ہیں اور بظاہر مذہبی روایات کا حصہ لگتے ہیں۔
وہاں ہتھروں کے اوزار بھی دریافت ہوئے ہیں جو ممکنہ طور پر ان خاکوں کی تیاری کے لیے استعمال ہوئے۔
محققین کے مطابق تمام شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ وہاں ایک گمشدہ تہذیب سے تعلق رکھنے والے افراد بستے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ نیشنل پارک کافی پڑا ہے اور توقع ہے کہ وہاں اس تہذیب کے مزید شواہد اور خاکے دریافت ہوں۔