07 جولائی ، 2024
پاکستان ریڈ بال ٹیم کے کوچ جیسن گلسپی کا کہنا ہےکہ انٹرنیشنل لیول پر کرکٹ کھیلنے والے پلیئرز کو معلوم ہونا چاہیےکہ فٹنس کا کیا معیار ہونا چاہیے، انٹرنیشنل کرکٹ میں آپ کو فٹ ہونا پڑےگا، اس پر کوئی سوال نہیں، چاہتا ہوں کہ پاکستان ٹیم اپنی برانڈ کی کرکٹ کھیلے۔
کراچی پہنچنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں قومی ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ٹیم اپنی برانڈ کی کرکٹ کھیلے لیکن جیت کے لیے ضروری ہے کہ ہم ٹھیک وقت پر ٹھیک فیصلےکریں۔
جیسن گلسپی کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل لیول پر پہنچنے کے بعد کسی کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے کہ پلیئرز کو خود کو کیسے فٹ رکھنا ہے، یہ پلیئرز کو خود معلوم ہونا چاہیے کیونکہ یہ ان کا پروفیشنل ڈسپلن ہے ۔
ایک سوال پر قومی ریڈ بال ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کا انتخاب حریف کی صلاحیت اور میچ کی کنڈیشنز کو دیکھ کر کیا جائے گا، وہ پلیئرز ٹیم میں ہوں گے جو ٹیم کے لیے متعلقہ حریف اور متعلقہ کنڈیشنز میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محنت ضروری ہے لیکن ٹریننگ اسمارٹ طریقے سے ہوگی، یہ نہیں ہوگا کہ ٹریننگ کے دوران پلیئرز کو تھکاوٹ کا شکار کردیا جائے اور میچ میں وہ تھکن سے چُور رہیں۔
ایک سوال پر جیسن گلسپی نے کہا کہ پاکستان ٹیم کافی ٹیلنٹڈ ہے لیکن مسئلہ کارکردگی میں تسلسل کا ہے، کارکاردگی میں تسلسل کیسے لانا ہے، یہ ان کا سوال ہے اور اس سوال کا جواب تلاش کرنا ان کی ترجیح ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کس برانڈ کی کرکٹ کھیلنی ہے اس کا فیصلہ پورا گروپ بیٹھ کر کرے گا، انگلینڈ کا اپنا برانڈ ہے، پاکستان اپنے انداز سے کرکٹ کھیلےگا ۔ وہ پلیئرز سے بات کریں گے کہ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں کس طرح کی کرکٹ کھیلنی ہے۔ اہم چیز مثبت کرکٹ کھیلنا ہے اور اس میں سب سے زیادہ ضروری یہ ہےکہ میچ کے اہم مواقعوں پر ٹھیک فیصلے کیے جائیں تاکہ کھیل میں راہ ہموار ہو۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے گزشتہ دورہ آسٹریلیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم اس سیریز میں اکثر مواقعوں پر حاوی رہی تھی لیکن نتائج اپنے حق میں نہ کرسکی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کیا وجوہات تھیں جن کی وجہ سے میچز پاکستان کے ہاتھ سے نکلے تو ان کا کہنا تھا کہ ایک وجہ تو فیلڈنگ تھی لیکن وہ واحد وجہ نہیں تھی۔
جیسن گلسپی کا کہنا تھا کہ ان کی پاکستان ٹیم کے مستقبل کی حکمت عملی پر کپتان شان مسعود سے بھی بات ہوئی ہے اور پلیئرز ورک لوڈ منیجمنٹ پر وہ گیری کرسٹن سے بھی رابطے میں ہیں۔
خیال رہے کہ قومی ریڈ بال ٹیم کے کوچ جیسن گلسپی اتوار کی صبح کراچی پہنچے تھے جس کے بعد سہ پہر انہوں نے کراچی میں جاری قومی ریڈ بال پلیئرز کا پری سیزن اور دورہ آسٹریلیا کی تیاریوں کے لیے پاکستان شاہینز کا کیمپ جوائن کیا ۔کیمپ جوائن کرنے کے موقع پر انہوں نے قومی کرکٹرز سے گفتگو میں کہا کہ وہ ان کے ساتھ ایک اچھے ورکنگ ریلیشن کے لیے پر امید ہیں۔
انہوں نے پلیئرز کو فٹنس کی بہتری ترجیح بنانےکو کہا اور بتایا کہ وہ کیمپ کمانڈنٹ محمد مسرور کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے جنہوں نے انہیں کھلاڑیوں کے بارے میں فیڈ بیک دیا ہے۔
جیسن گلسپی پیر کو کراچی سے لاہور روانہ ہوں گے جہاں وہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ملاقات میں انہیں اپنے مستقبل کے پلانز اور حکمت عملی سے آگاہ کریں گے۔