Time 08 جولائی ، 2024
کاروبار

پاکستان ریلوے کا 22 ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ

پاکستان ریلوے کا 22  ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ
قراقرم، کراچی، عوام ایکسپریس، گرین لائن سمیت دیگر  ٹرینیں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جائیں گی، ترجمان ریلوے: فائل فوٹو

لاہور:  پاکستان ریلوے نے 22 ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ کر لیا۔ 

چیف ایگزیکٹیو پاکستان ریلوے عامر علی بلوچ کی زیر صدارت میں اجلاس میں  مسافروں کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور  ریلوے آمدن میں استحکام کے لیے  ٹرینوں کو  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ 

ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق قراقرم، کراچی، عوام ایکسپریس، گرین لائن، مہر، چناب، سمن سرکار اور موہن جو دڑو  پسنجر ٹرین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جائیں گی۔ 

اس کے علاوہ  پاک بزنس، بولان میل، تھل، سکھر ایکسپریس، ماروی، چمن اور ہزارہ ایکسپریس بھی نجی شراکت داری سے چلیں گی۔ 

ترجمان کے مطابق شالیمار، بہاءالدین زکریا، کوہاٹ، مہران، اٹک، جنڈ اور راولپنڈی پسنجر ٹرین بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جائیں گی۔ 

چیف ایگزیکٹیو پاکستان ریلوے عامر علی بلوچ  کا کہنا ہے کہ ریلوے اپنے مسافروں کو بہترین سہولیات دینا چاہتا ہے اسی لیے ٹرینوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

مزید خبریں :