08 جولائی ، 2024
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 8 الیکشن ٹربیونلز کے قیام کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی اپیل کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا ہےکہ الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا دفتر دونوں آئینی ادارے ہیں، دونوں آئینی ادارے انتہائی احترام کے حقدار ہیں، دونوں آئینی ادارے روبرو با معنی مشاورت کریں تو معاملہ حل ہوسکتا ہے جب کہ اٹارنی جنرل نے بھی اتفاق کیا کہ بامعنی مشاورت ہونی چاہیے۔
حکم نامے کے مطابق عدالت کوبتایا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کے 2 جولائی کو اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو متفقہ طور پر نامزد کیا گیا ہے، عدالت کیس کے میرٹس پر جائے بغیر اس کیس کو زیر التوا رکھ رہی ہے، یہ مناسب ہوگاکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے درمیان بامعنی مشاورت ہو۔
عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہےکہ الیکشن کمیشن کا 26 اپریل کا خط، نوٹیفکیشن اورلاہورہائیکورٹ کا 29 مئی کا فیصلہ اور 12 جون کا نوٹیفکیشن آئندہ تاریخ تک معطل کرتے ہیں لہٰذا چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کے حلف اٹھانے کے بعد جتنا جلدی ممکن ہوسکے بامعنی مشاورت کی جائے اور کیس بامعنی مشاورت کے فوری بعد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔