16 جولائی ، 2024
بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگرد حملوں میں 10 فوجی جوان اور 5 شہری شہید ہوگئے، شہید ہونے والے شہریوں میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بنوں چھاؤنی پر دہشتگردوں کے حملے کے دوران خودکش دھماکے میں 8 فوجی جوان شہید ہوئے جب کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں تمام 10 حملہ آور مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 15 جولائی کی صبح 10دہشتگردوں کے گروپ نے بنوں چھاؤنی پر حملہ کیا تاہم اس دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کی چھاؤنی میں داخل ہونےکی کوشش ناکام بنا دی جس پر دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرا دی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں کی جانب سے خودکش دھماکے میں 8 بہادر جوان شہید ہوگئے جب کہ کلیئرنس آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں تمام 10 دہشتگرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کا بتانا ہےکہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا کچھ حصہ گرگیا اور اس سے ملحقہ انفرااسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار محمد شہزاد، حوالدار ظلِ حسین، حوالدار شہزاد احمد، سپاہی اشفاق حسین، سپاہی سبحان مجید، سپاہی امتیاز خان، سپاہی ارسلان اسلم اور ایف سی کے لانس نائیک سبز علی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کا تعلق ضلع پونچھ آزاد کشمیر، خوشاب، ضلع نیلم آزاد کشمیر، ضلع مظفر آباد آزاد کشمیر، ضلع کرک، ضلع بہاولپور اور لکی مروت سے ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردی کی یہ گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے جو افغانستان سے کام کرتا ہے، یہ گروپ ماضی میں بھی پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ افغانستان کی عبوری حکومت ایسے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کرے، افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف مناسب سمجھے جانے والے تمام ضروری اقدامات کریں گے جب کہ مسلح افواج دہشتگردی کی اس لعنت کے خلاف مادر وطن اور اس کی عوام کا دفاع کرتی رہیں گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردی کا دوسرا واقعہ ڈی آئی خان میں پیش آیا جہاں کڑی شاموزئی رورل ہیلتھ سینٹر پر 15 اور 16 جولائی کی درمیانی شب دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے رورل ہیلتھ سینٹر پر اندھا دھند فائرنگ کی، دہشت گردوں کی فائرنگ سے 5 بےگناہ شہری شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز، 2 بچے اور ایک چوکیدار شامل ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ کلیئرنس آپریشن کے لیے اردگرد موجود سکیورٹی فورسز کو فوری طور پر متحرک کیا گیا، سکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 بہادر جوان شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں نائب صوبیدار محمد فاروق اور سپاہی محمد جاوید اقبال شامل ہیں۔44 سال کے نائب صوبیدار محمد فاروق شہید کا تعلق ضلع نارووال سے ہے جب کہ ضلع خانیوال سے تعلق رکھنے والے سپاہی محمد جاوید اقبال شہید کی عمر 23 سال ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ علاقے میں موجود دیگر ممکنہ دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانےکےگھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کےکٹہرے میں لایا جائےگا۔