26 جولائی ، 2024
کراچی میں بگٹی خاندان کے دو گروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق کراچی میں ڈیفنس کے علاقے خیابان نشاط میں فہد بگٹی گروپ اور علی حیدر بگٹی گروپ کے افراد میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت میر میثم بگٹی، میر عیسیٰ بگٹی،علی، فہد اور نصیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق میرعلی حیدر بگٹی اور قائم علی کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ ابتداعی تحقیقات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کے نتیجے میں پیش آیا، فائرنگ کے واقعے میں ہلاک اور زخمیوں کا تعلق ایک ہی قبیلے سے ہے۔
ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث دونوں گروپوں کا تعلق نواب اکبر بگٹی کے خاندان سے تھا، فہد بگٹی نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے جبکہ علی حیدر بگٹی ان کے بھانجے ہیں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی سے واقعے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، قانون کی رٹ کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔
پولیس کے مطابق فائرنگ سے ایک گروپ کے تین اور دوسرے گروپ کے دو افراد جاں بحق ہوئے، فائرنگ کے واقعے میں زخمی اور مارے گئے افراد آپس میں کزن ہیں۔
پولیس کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان فائرنگ کے بعد پولیس نے 12 افراد کو حراست میں لے لیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو ڈیفنس کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا، تمام افراد کا تعلق بگٹی برادری کے دونوں گروپوں سے ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے، جبکہ واقعے سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔