26 جولائی ، 2024
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سال میں 2 مرتبہ یورک ایسڈ کا ٹیسٹ کروانا چاہیے ۔
لاہور میں میر خلیل الرحمان سوسائٹی کے زیراہتمام یورک ایسڈ کےموضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس سے پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم ، ڈاکٹر آفتاب محسن، ڈاکٹر نعمان ، ڈاکٹرصومیہ اقتدار اور سینئر صحافی واصف ناگی نے خطاب کیا۔
اس دوران طبی ماہرین نے بتایا کہ گرمیوں میں پانی کی قلت سے یورک ایسڈ بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے، اگر کسی شخص کو گردوں اور بلڈ پریشر کا عارضہ ہوتو یورک ایسڈ کے علاج پر زیادہ توجہ دینی چاہیے کیوں کہ ان دونوں بیماریوں سے یورک ایسڈ بھی بڑھتا ہے ۔
طبی ماہرین کے مطابق یورک ایسڈ کا بروقت علاج نہ کروانے سے دل ، گردے اور جوڑ متاثر ہوسکتے ہیں، یورک ایسڈ کے مریضوں کو دالوں کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔