28 جولائی ، 2024
وزارت توانائی کی جانب سے پارلیمنٹیرینز کو مفت یونٹ ملنے کی تردید نہ کرنے پر حکومتی اوراپوزیشن ارکان نے وزارت کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرادی۔
ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے رابطہ کیا اور شکوہ کیا کہ ارکان اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں، بجلی اور گیس کا بل بھی دیتے ہیں۔
ارکان کا کہنا تھاکہ انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی جمع کرانا لازم ہے، وزارت توانائی کی اس مہم پر خاموشی مجرمانہ ہے۔
ارکان اسمبلی نے کہا کہ وزارت توانائی کو فوری فیک نیوز کی تردید کرنا چاہیے تھی۔
ذرائع کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے تردید نہ کرنے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے وزارت کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرادی۔
اسپیکر ایاز صادق نے ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ ارکان کی عزت و توقیر پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، ہاؤس کا کسٹوڈین ہوں، ارکان کی عزت میں اضافہ یقینی بناؤں گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزارت توانائی کا انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے خلاف ملک گیر آگاہی مہم کے بعد ایمرجنسی پلان سامنے آیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پلان میں تمام سرکاری، نیم سرکاری اداروں میں مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بیوروکریٹس، ججز اور پارلمینٹرینز سمیت سب کی مفت بجلی بند کرنے کی بھی تجویز ہے۔