Time 28 جولائی ، 2024
کھیل

آسٹریلوی مسلم باکسر نے فرانسیسی ایتھلیٹس پرحجاب پر پابندی کے حوالے سے آواز بلند کردی

آسٹریلوی مسلم باکسر نے فرانسیسی ایتھلیٹس پرحجاب پر پابندی کے حوالے سے آواز بلند کردی
فرانس میں حجاب پر پابندی عائد ہے اور پابندی کی وجہ سے حجاب پہننے والے فرانسیسی ایتھلیٹ کسی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکتے— فوٹو:فائل

پیرس اولمپکس کیلئے آسٹریلیا کے دستے میں شامل مسلم باکسر ٹینا رحیمی نے فرانس میں مقامی ایتھلیٹس پر حجاب پر پابندی کے حوالے سے آواز بلند کر دی۔

آسٹریلوی اولمپک دستے میں پہلی بار کوئی مسلم باکسر شامل ہوئی ہے، ٹینا رحیمی کا تعلق سڈنی سے ہے اور وہ مکمل حجاب پہن کر باکسنگ کرتی ہیں۔

فرانس میں حجاب پر پابندی عائد ہے اور پابندی کی وجہ سے حجاب پہننے والے فرانسیسی ایتھلیٹ کسی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکتے تاہم فرانس میں آنے والے ایتھلیٹس پر حجاب کے حوالے سے پابندی نہیں ہے۔

اس حوالے سے ٹینا رحیمی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ خواتین اس بات کا حق رکھتی ہیں کہ وہ جس طرح کا چاہیں، لباس کا انتخاب کریں، لباس چاہے حجاب کے ساتھ ہو یا بغیر، یہ اپنا انتخاب ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ میں نے حجاب پہننا منتخب کیا ہے کیونکہ یہ میرے مذہب کا حصہ ہے اور مجھے فخر ہے کہ میں حجاب پہنتی ہوں۔

ٹینا رحیمی کا کہنا تھا کہ آپ کو مذہب، عقیدے اور اپنے کھیل میں کچھ منتخب نہیں کرنا چاہیے، فرانسیسی ایتھلیٹس کو مذہب اور کھیل میں سے ایک چیز کو منتخب کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا آپ کیسے کپڑے پہنتے ہیں، یا کس مذہب کے پیروکار ہیں، ہم یہاں صرف ایک ہی خواب کو حاصل کرنے کیلئے آتے ہیں کہ مقابلہ کریں اور جیتیں، اس سے کسی چیز کو خارج نہیں کرنا چاہیے، کھیلوں میں تفریق کو خوش آمدید نہیں کہا جا سکتا، خاص طور پر اولمپکس میں۔

مزید خبریں :