01 اگست ، 2024
حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم دیدیا ہے۔
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد منعقد ہونے والی ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں یہ حکم دیا۔
اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کی بنیاد فراہم کی ہے اور ایران اپنے ملک کے اندر ہونے والے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ مجرم اور دہشتگرد صیہونی حکومت نے ہمارے گھر میں ہمارے مہمان کو شہید کیا اور ہمیں سوگوار کیا۔
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ نے ایک قابل عزت راہ میں سالوں تک جان داؤ پر لگا کر جدوجہد کی اور شہادت کیلئے ہمیشہ تیار رہے جب کہ انہوں نے اپنے لوگ اور بچے بھی اس راہ پر قربان کیے۔
واضح رہے کہ ایران کے شہر تہران میں اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے۔
حماس نے تہران میں کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کی جب کہ حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔
ایرانی ٹی وی کا کہنا ہےکہ اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے، ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں شہید کیا گیا۔
فلسطین کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے، 2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا، وہ 2023 سے قطر میں قیام پذیر تھے۔
یاد رہے کہ شام میں ایرانی سفارتخانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے اپریل میں اسرائیل پر سینکڑوں میزائل داغے تھے تاہم اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے ان میں سے زیادہ تر کو مار گرایا تھا اوران سے بہت کم نقصان ہوا تھا۔