ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ محفوظ رہنے کے لیے معروف برانڈز سے VPN ڈاؤن لوڈ اور استعمال کرنا بہتر ہے۔
01 اگست ، 2024
پاکستانی سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹس کا دعویٰ ہے کہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (VPN) کا استعمال کرتے ہوئے آپ کے اکاونٹ میں آن لائن بینکنگ کے ذریعے رقوم کی منتقلی اور وصول کرنا غیر محفوظ ہے اور آپ کو ہیکنگ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
دعویٰ غلط ہے۔
”الرٹ“ X، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر ایک سوشل میڈیا صارف لکھتا ہے ”سوشل میڈیا کے لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ وی پی این لگا کر انٹرنیٹ یوز کر رہے ہیں، جب فری وی پی این کے ذریعے انٹرنیٹ کنیکٹ ہو تو اپنی کوئی بھی، خاص کر بینک ایپلیکیشن اور پرسنل حساس ایپلیکیشن لاگ ان مت کریں، ورنہ آپ کا ڈیٹا ہیک کرکے کوئی بھی نقصان کیا جا سکتا ہے-“
اس پوسٹ کو تقریباً 9 ہزار مرتبہ دیکھا اور 100 سے زیادہ بار لائک کیا گیا۔
اسی طرح کے دعوے فیس بک پر بھی کیے گئے ۔
سائبر سکیورٹی ماہرین نے تصدیق کی ہے اپنی بینکنگ ایپلیکیشن آن لائن لاگ ان کرتے وقت VPN استعمال کرنے سے آپ ہیکنگ کے شکار نہیں ہوتے۔
اسلام آباد میں قائم میڈیا کی خواندگی اور ترقی کےلیے کام کرنے والے ایک غیر منافع بخش ادارے میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی (MMfD) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور بانی اسد بیگ نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ آن لائن دعوے غلط فہمیوں پر مبنی ہیں کہ VPNs کیسے کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ”ان [VPNs] سے آپ کی سکیورٹی اور انکرپشن کا پراسس مزید امپروو (بہتر) ہوتا ہے، اس سے آپ کی کسی قسم کی بینکنگ انفارمیشن لیک نہیں ہو سکتی یا کسی اور قسم کا آپ کا نقصان نہیں ہو سکتا۔ “
انہوں نے مزید کہا کہ محفوظ رہنے کے لیے معروف برانڈز سے VPN ڈاؤن لوڈ اور استعمال کرنا بہتر ہے۔
اسد بیگ نے کہا کہ ”لیکن دیکھیں معروف برانڈز آپ نے پلے اسٹور سے حاصل کرنے ہیں یا ایپل کے ایپ سٹور سے لینے ہیں، یہاں پر جو ایپلیکشنز آتی ہیں وہ ایک خاص تھریش ہولڈ کراس کر کے آتی ہیں اور ایک کوالٹی چیک کروا کر آتی ہیں۔“
اسلام آباد میں قائم انٹرنیٹ صارفین کےتحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم بائٹس فار آل (B4A) کےسینئر پروگرام مینیجر اور ڈیجیٹل حقوق کے کارکن ہارون بلوچ نے کہا کہ کچھ ”انڈر ریٹیڈ VPNs“ خطرناک ہو سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ آن لائن بینکنگ کے لیے پیڈ VPNs عام طور پر زیادہ محفوظ ہوتے ہیں۔
لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کچھ VPNs مفت ہوسکتے ہیں اور پھر بھی ان پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے اگر وہ معروف کمپنیوں سے ہیں۔ تاہم، اکثر اوقات VPN کے لیے ادائیگی کرنا ایک محفوظ آپشن ہوتا ہے۔
سائبر سکیورٹی کے ماہر اور حکومت کے زیر انتظام وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے سائبر کرائم ونگ کے سابق ریجنل ہیڈ خواجہ محمد علی نے بھی یہی بات کہی۔
انہوں نے میسجز کے ذریعے بتایا کہ ”پیڈ VPNs مسائل سے محفوظ نہ ہونے کے باوجود، عام طور پر بہتر حفاظتی خصوصیات اور رازداری کی تحفظ پیش کرتے ہیں، جو انہیں آن لائن بینکنگ جیسی حساس سرگرمیوں کے لیے ایک محفوظ انتخاب بناتے ہیں، ہمیشہ ایک معروف VPN فراہم کنندہ کا انتخاب کریں اور سکیورٹی اور رازداری کی سطح پر غور کریں جو آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔“
ہمیں GeoFactCheck@پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔