Time 06 اگست ، 2024
دلچسپ و عجیب

پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ وہاں پارک میں کیوں سونے پر مجبور ہوا؟

پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ وہاں پارک میں کیوں سونے پر مجبور ہوا؟
یہ اس ایتھلیٹ کی وائرل تصویر ہے / انسٹا گرام فوٹو

دنیا بھر میں روزانہ کروڑوں افراد سڑکوں یا پارکوں میں سوتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ فرانس کے دارالحکومت میں ایسا کرتا نظر آئے تو یہ منظر واقعی حیران کن ہوتا ہے۔

ایسا گزشتہ دنوں دیکھنے میں اس وقت آیا جب اٹلی کے لیے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے سوئمر اولمپک ولیج میں اپنے بیڈ کی بجائے ایک پارک میں سوتے ہوئے نظر آئے۔

جی ہاں واقعی ہزاروں کھلاڑیوں کی میزبانی کرنے والے اولمپک ولیج کو چھوڑ کر اس ایتھلیٹ نے پارک میں سونے کو ترجیح دی، مگر اس نے ایسا کیوں کیا؟

تھامس چیکون نامی سوئمر نے مینز 100 میٹر بیک اسٹروک ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ ایک اور ایونٹ میں برانز میڈل بھی اپنے نام کیا تھا۔

مگر 24 سالہ سوئمر اولپمک ولیج میں دستیاب سہولیات سے خوش نہیں تھے اور انہوں نے شکایت کی تھی کہ وہاں شور اور گرمی کے باعث دوپہر کو قیلولہ کرنا اور رات کو سونا بہت مشکل ہوتا ہے۔

ایتھلیٹ کے مطابق 'اولمپک ولیج میں ائیر کنڈیشنر نہیں ہے، وہ بہت گرم ہے، وہاں کا کھانا بھی اچھا نہیں'۔

تھامس چیکون نے کہا کہ 'جب میں گھر پر ہوتا ہوں تو میں ہمیشہ دوپہر کو قیلولہ کرتا ہوں، مگر یہاں شدید گرمی اور شور کے باعث میرے لیے ایسا کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے'۔

سعودی ایتھلیٹ حسین علی رضا نے پارک میں سونے والے تھامس چیکون کی تصویر اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھی۔

یہ پارک اولمپک ولیج کے اندر ہی موجود ہے۔

پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ وہاں پارک میں کیوں سونے پر مجبور ہوا؟
تھامس چیکون / اے پی فوٹو

اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد اٹالین سوئمنگ فیڈریشن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ تھامس چیکون کے پارک میں سونے کی تصویر اور ان کی جانب سے اولمپک ولیج کے حوالے سے کی جانے والی شکایات میں کوئی تعلق موجود نہیں۔

فیڈریشن کے ایک ترجمان نے کہا کہ 'وہ تو بس قیلولہ کر رہا تھا'۔

مزید خبریں :