08 اگست ، 2024
انسانی تاریخ کی بلند ترین عمارت کی تعمیر پر کام جاری ہے اور اب اس کی سیٹلائیٹ تصویر سامنے آئی ہے۔
دبئی میں موجود برج الخلیفہ 2010 سے دنیا کی بلند ترین عمارت ہے مگر آنے والے برسوں میں سعودی عرب میں زیرتعمیر جدہ ٹاور یہ اعزاز اپنے نام کرلے گا۔
میکسز ٹیکنالوجیز کی سیٹلائیٹ تصویر میں نظر آرہا ہے کہ جدہ ٹاور کی تعمیر دوبارہ شروع ہوچکی ہے۔
اس کی تعمیر کا منصوبہ 2008 میں سامنے آیا اور تعمیراتی کام 2013 میں شروع ہوا۔
2018 میں تعمیراتی کام روک دیا گیا تھا اور کووڈ 19 کی وبا کے باعث دوبارہ کام شروع نہیں ہو سکا
2018 میں جب اس کی تعمیر روکی گئی تھی تو ایک تہائی عمارت مکمل کرلی گئی تھی۔
مئی میں تعمیراتی کمپنی کی جانب سے جدہ ٹاور پر کام دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
جدہ ٹاور کی تعمیر جب مکمل ہو جائے گی تو اس کی بلندی 3300 فٹ ہوگی اور اس طرح یہ دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز اپنے نام کرے گی۔
خیال رہے کہ 163 منزلہ برج الخلیفہ کی بلندی 2722 فٹ ہے۔
اسے آرکیٹیکٹ ایڈرین اسمتھ نے ڈیزائن کیا جو اس سے قبل برج الخلیفہ کو بھی ڈیزائن کرچکے ہیں۔
ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ جدہ ٹاور کو کب تک مکمل کرلیا جائے گا۔
مگر یہ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ اس کی تعمیر 4 سے 5 سال میں مکمل ہوگی۔
یہ 170 منزلہ عمارت ایک ہوٹل، اپارٹمنٹس، دفاتر، آؤٹ ڈور ڈیک اور دیگر تعمیرات سے لیس ہوگی۔
یہ دنیا کی پہلی عمارت ہوگی جس کی بلندی ایک کلو میٹر سے زائد ہوگی۔