10 اگست ، 2024
اسرائیلی فوج نے درندگی کی انتہا کرتے ہوئے نماز پڑھتے فلسطینیوں پر ہزارو ں پاؤنڈ وزنی بم گرا دیے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 100 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے الدرج میں پناہ گزین کیمپ میں قائم اسکول میں 250 کے قریب فلسطینی نما فجر ادا کر رہے تھے کہ اسرائیل نے ان پر بم برسا دیے، میزائلوں کے حملے میں 100 فلسطینی شہیدہوئے جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے اسکول پر تین میزائل گرائے، ہر بن کا وزن 2 ہزار ؤانڈ تھا، اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والےاسکول میں بےگھرفلسطینیوں نے پنا ہ لے رکھی تھی۔
اس حوالے سے اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسکول حماس کا ہیڈ کوارٹر تھا جہاں دہشت گرد موجود تھے جبکہ غزہ کے حکام کا کہناہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر اسکول کو نشانہ بنایا، فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے الدرج کےاسکول پراسرائیلی بمباری کومکمل طورپر جنگی جرم قراردیدیا۔
ادھر قطر، مصر اور امریکا نے اسرائیل اور حماس کو جنگ بندی کے لیے نئی تجویز پیش کر دی ہے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے تجویز پر مذاکرات کے لیے حامی بھرلی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ 15 اگست کو اسرائيلی وفد مذاکرات میں شرکت کرے گا۔
تینوں ملکوں کے مشترکہ بیان میں کہا گيا ہےکہ 15 اگست سے مذاکرات شروع کریں جو دوحا یا قاہرہ میں ہو سکتے ہيں، اب کسی فریق کی طرف سے عذر پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق قطر، مصر اور امریکا، اسرائیل اور حماس پر 15 اگست سے جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاہم فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اس حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔