16 اگست ، 2024
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے ان سے معافی مانگی تھی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فیض حمید کی گرفتاری اور کورٹ مارشل کے معاملے پر بیان میں کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک معجزہ تھا جس پر حیران ہوں، پہلی مرتبہ اس طرح چیزیں ہوئی ہیں، یہ 2011 کا پراجیکٹ تھا جس کا اختتام ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2014 کا دھرنا بھی ناکام ہوا اور معیشت بھی خراب ہوئی، ہم آج تک اس کے نقصانات بھگت رہے ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا میں بھی جنرل فیض کے متاثرین میں شامل ہوں، جنرل فیض حمید نے اکتوبر میں مجھ سے بھی معافی مانگی تھی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو حراست میں لیکر پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب انضباطی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے تفصیلی کورٹ آف انکوائری کی گئی، انکوائری پاک فوج نےفیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کیلئے کی گئی، فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہو چکی ہیں۔