18 اگست ، 2024
سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں دو دن سے جاری شدید بارشوں کے بعد شہر کا برا حال ہوگیا۔
سکھر میں دو دن سے شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور 24 گھنٹوں کے دوران 297 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش کے باعث سندھ کے تیسرے بڑے شہر کا برا حال ہوگیا اور انتظامیہ پانی کی نکاسی میں ناکام ہوگئی۔ گھنٹہ گھر اور اطراف کی سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہے جبکہ پرانا سکھر، جیل روڈ اور سکھر کے دیگر نشیبی علاقے بدستور زیر آب ہیں
گھنٹہ گھر چوک اور اطراف کے پانچ بازاروں میں بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہوگیا جبکہ سکھر ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع بارش کے پانی کی وجہ سے تالاب بن گیا۔
اس حوالے سے کمشنر سکھر کا کہنا تھاجکہ پرانا سکھرکےبیشتر علاقوں سے بارش کے پانی کانکاس کردیا گیا، مینارہ روڈ، بکھر چوک سے بھی پانی نکال دیا گیا۔
اُدھر سکھر کے شہری پانی کی نکاسی میں ناکامی پر انتظامیہ پر برس پڑے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ میئر سکھر اور ان کی ٹیم نے پانی کی نکاسی کیلئے کوئی انتظام نہیں کیا۔
دوسری جانب رحیم یار خان، راجن پور، لاڑکانہ اور نوشہرو فیروز میں بھی بارشوں سے گلی محلے تالاب بن گئے اور گھروں میں بھی پانی داخل ہوگیا۔
رحیم یارخان میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ لودھراں میں گھر کی دیوار گرنے سے راہ گیر جاں بحق ہوگیا۔