Time 21 اگست ، 2024
پاکستان

خواتین کو پارلیمنٹ کے اندر بھی ہراساں کیا جاتا ہے، رکن قومی اسمبلی سحرکامران کا دعویٰ

پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی سحرکامران نے دعویٰ کیا ہےکہ خواتین کو پارلیمنٹ کے اندر  بھی ہراساں کیا جاتا ہے۔

جیو نیوز کے  پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی سحرکامران نے دعویٰ کیا کہ خواتین کو پارلیمنٹ کے اندر بھی ہراساں کیا جاتا ہے۔

پروگرام میں خواتین کے لباس پر اعتراض اور ہراساں کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی نوشین افتخار، پیپلزپارٹی کی سحر کامران اور تحریک انصاف کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور نے مل کر قانون سازی پر اتفاق کیا۔

نوشین افتخار کا کہنا تھا کہ  خاتون کے لباس  سے متعلق اقبال آفریدی کے بیان پر افسوس ہوا، اقبال آفریدی کو اگر لباس پر اعتراض تھا تو مجھ سے شکایت کرتے، اقبال آفریدی کو میڈیا میں بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

سحر کامران کا کہنا تھا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ کسی دوسرے کے لباس پر تنقیدکرے، ہراسانی پارلیمنٹ میں ہے، قائمہ کمیٹیوں میں بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  سوک ایجوکیشن کا بل 2018 میں منظور ہوا لیکن عمل درآمد نہیں ہو رہا، خواتین کو ہر سرگرمی میں حصہ لینےکا اتنا ہی حق ہے جتنا مردکو ہے، آج کے معاشرے میں  خواتین کو ہراسانی کا زیادہ سامنا ہے۔

مزید خبریں :