22 اگست ، 2024
ایران نے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بدلے میں اسرائیل پر ممکنہ جوابی حملے کا انتظار طویل ہونے کا کہہ دیا۔
پاسداران انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی کا کہنا ہے دشمن کو ہمارے نپے تلے اور درست جواب کا انتظار کرنا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ ایران کا ردعمل شاید ماضی کی کارروائیوں جیسا نہ ہو، وقت ہمارے حق میں ہے، اسرائیل کے خلاف ردعمل کا انتظار طویل ہو سکتا ہے۔
جنرل علی محمد کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں خاص اہداف طے کیے تھے لیکن انہیں کچھ حاصل نہیں ہوا بلکہ مزاحمتی محاذ زیادہ مضبوط ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں لیکن کسی بھی سیاسی پیشرفت کا اسرائیل سے ہمارے بدلہ چکانے کے حق کا کوئی تعلق نہیں۔
اس سے قبل اگست کے دوسرے ہفتے میں امریکی اور برطانوی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے ایران جلد ہی اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔
امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں اسرائیل پر ہونے والے ایک بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا۔
دو روز قبل ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ قوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر ایران کو اپنی سلامتی اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے لہٰذا ایران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی توقع رکھنا غیر معقول درخواست ہے۔