23 اگست ، 2024
رحیم یار خان کےکچے کے علاقے میں پولیس کی 2 گاڑیوں پر ڈاکوؤں کے حملے میں 12 اہلکار شہید ہوگئے۔
پنجاب پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نےکچےکے علاقے ماچھکہ میں پولیس کی 2 گاڑیوں پر حملہ کیا۔
دونوں پولیس موبائل بارش کے پانی میں پھنس گئی تھیں۔ ڈاکوؤں نے راکٹ لانچروں سے پولیس پر حملہ کردیا۔
پنجاب پولیس کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے جب کہ 5 لاپتہ تھے جن کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ ڈاکوؤں کے حملے میں 6 زخمی اہلکار اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
حملے کے بعد رحیم یار خان پولیس نے بھاری نفری علاقے میں طلب کرلی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق کچےکےعلاقے میں پولیس کی 2 گاڑیاں ہفتہ وار ڈیوٹی سے واپس آرہی تھیں، ایک گاڑی خراب ہوئی، جس پر اچانک راکٹ لانچرز سےحملہ ہوا۔ ڈی پی اورحیم یار خان جائے وقوعہ پرپہنچ گئے ہیں، مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں پولیس گاڑیوں پر ڈاکوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو کچے کےعلاقے میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل کچے میں حملہ آوروں کے کریک ڈاؤن کی نگرانی کریں گے۔آئی جی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی بھی واقعےکی جگہ جائیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاپتہ پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے مؤثر آپریشن کی ہدایت کی ہے۔
آئی جی پنجاب نے آر پی او ڈی جی خان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس قافلے پرکچے کے ڈاکوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے۔