Time 24 اگست ، 2024
پاکستان

پاکستان کا تعلیمی نظام انتہائی ناقص، ایک بھی ضلع بہترین درجے میں شامل نہیں

پاکستان کا تعلیمی نظام انتہائی ناقص، ایک بھی ضلع بہترین درجے میں شامل نہیں
رپورٹ کے مطابق بہترین کارکردگی میں اسلام آباد پہلے نمبر پر ہے جبکہ پست کارکردگی میں مجموعی طور پر ملک بھر کے 77 اضلاع شامل ہیں۔ فو ٹو فائل

اسلام آباد: سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کے 134 اضلاع میں سے ایک بھی ضلع تعلیمی کارکردگی کے لحاظ سے بہترین انڈیکیٹرز کی درجہ بندی میں شامل نہیں ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے جاری کردہ ضلعی ایجوکیشن رپورٹ 2023 میں اسلام آباد سمیت ملک بھر کے اضلاع کی تعلیمی کارکردگی کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ درجہ بندی اسکولوں میں دستیاب سہولیات، کورس، طلبہ کے نتائج اور اساتذہ کی دستیابی سمیت دیگر انڈیکیٹرز کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

تعلیمی لحاظ سے بہتر کارکردگی دکھانے والے اضلاع میں اسلام آباد کا پہلا، جہلم کا دوسرا اور چکوال کا تیسرا نمبر ہے۔

پاکستان کا تعلیمی نظام انتہائی ناقص، ایک بھی ضلع بہترین درجے میں شامل نہیں

وزارت منصوبہ بندی نے رپورٹ میں تعلیمی لحاظ سے بہتر کارکردگی دکھانے والے اضلاع کو شامل کیا ہے، تعلیمی لحاظ سے پنجاب کے بیشتر اضلاع پہلے نمبر پر ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کے اضلاع دوسرے، سندھ کے اضلاع تیسرے اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع تعلیمی لحاظ سے آخری نمبر پر ہیں۔

پاکستان کا تعلیمی نظام انتہائی ناقص، ایک بھی ضلع بہترین درجے میں شامل نہیں

ملک بھر کے 134 اضلاع میں سے کوئی بھی ضلع سب سے بہترین درجے میں شامل نہیں ہے۔

اس رپورٹ میں پاکستان کے تعلیمی لحاظ سے اعلیٰ، اوسط اور پست کارکردگی کے اضلاع شامل کیے گئے ہیں۔

پاکستان کا تعلیمی نظام انتہائی ناقص، ایک بھی ضلع بہترین درجے میں شامل نہیں

رپورٹ کے مطابق بہترین کارکردگی میں اسلام آباد پہلے نمبر پر ہے جبکہ پست کارکردگی میں مجموعی طور پر ملک بھر کے 77 اضلاع شامل ہیں، ان اضلاع میں بلوچستان کے 33، خیبر پختونخوا کے 18، پنجاب کے 4 اور سندھ کے 22 اضلاع شامل ہیں۔

پاکستان کا تعلیمی نظام انتہائی ناقص، ایک بھی ضلع بہترین درجے میں شامل نہیں

وزارت منصوبہ بندی کی رپورٹ میں تعلیمی کارکردگی بڑھانے کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی معیار اور کارکردگی بڑھانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بجٹ کی کمی، دستیاب بجٹ کا بہتر استعمال نہ کرنا اور انسانی وسائل کی قلت ہے۔

مزید خبریں :