27 اگست ، 2024
غزہ: اسرائیلی پابندیوں کے باعث ایندھن کی کمی کا شکار فلسطینیوں نے اب پلاسٹک اور کوڑا جلا کر ڈیزل بنانا شروع کردیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں لوگ ایندھن (پیٹرولیم مصنوعات) کی کمی کے باعث پلاسٹک کو جلا کر اس سے ڈیزل حاصل کر رہے ہیں جسے وہ اپنی روزمرہ ضروریات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پلاسٹک کو جمع کرکے چھوٹے چھوٹے حصے میں تقسیم کیا جاتا ہے اور پھر انہیں ایک آگ کی بھٹی میں ڈالا جاتا ہے جس کے بعد پلاسٹک کو پگھلا کر اس سے ڈیزل حاصل کیا جاتا ہے۔
الجزیرہ نیوز کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں پیٹرولیم
مصنوعات کی آمد کو روک رکھا ہے جبکہ مصر کی جو سرحد غزہ سے ملتی ہے وہاں بھی اسرائیل کا قبضہ ہے جس کے باعث غزہ میں ایندھن کی شدید قلت ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماحولیاتی ماہرین اور ڈاکٹرز پلاسٹک اور کوڑا جلا کر ڈیزل میں بدلنے کے عمل کو ماحولیات کے لیے اور خود لوگوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ قرار دے رہے ہیں لیکن غزہ کے لوگوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ بھی نہیں۔